3 مئی 2025 - 01:24
مآخذ: ڈان نیوز
پہلگام کا واقعہ بھارتی حکومت کا فالس فلیگ آپریشن تھا، پاکستانی ذرائع

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ کے ذریعے لیک ہوگئی، دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا بھی واضح ثبوت ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | ڈان نیوز کے مطابق دستاویز میں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عمل درآمد میں تضاد فالس فلیگ کا باعث بنا، دستاویز میں ہدایت دی گئی تھی کہ پاکستان مخالف بیانیہ میڈیا پر 36 گھنٹے کے بعد بنانا ہے۔

دستاویز کے مطابق انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) پر یہ الزام 36 گھنٹے کے بعد ڈالنا تھا، جب کہ میڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کا فوری الزام پاکستان پر عائد کرکے منصوبہ خراب کردیا۔

دستاویز اور تضادات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کو بھی کوئی ہدایات دیتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دستاویز کا یوں سوشل میڈیا پر آنا ’را‘ کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا بھی شاخسانہ لگتا ہے، بھارتی حکومت دستاویز کے سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے، سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

را کی دستاویز بعنوان Psyops and Narrative control میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ ’واقعے کا بیانیہ یوں مرتب ہو کہ یہ ریاست سمیت غیر مسلموں پر حملہ بن کر ابھرے‘، اس واقعے کو ابھارنے کے لیے یہ وقت بہت اہم ہوگا۔

را کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کے اثاثوں کو 36 سے 48 گھنٹے پہلے واقعے کی جگہ پر متحرک کیا جائے گا، ضلع اننت ناگ میں ایک کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے خاص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی کی دستاویز کے مطابق حملے کے 2 سے 4 گھنٹے کے اندر آرٹیفشل انٹیلی جنس (اے آئی) سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے، دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعے کی تصاویر دوبارہ بنائی جائیں گی۔

را کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات کی مہم چلائی جائے گی، آئی ایس آئی پر الزام ڈالنے کے لیے ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی، شمالی کمان حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی، شمالی کمان فرانزک انداز میں آئی ایس آئی کی من گھڑت دستاویزات لیک کرے گی۔

را کی دستاویز کے مطابق آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے مطابق ترتیب گیا ہے، عالمی برادری سے انسداد دہشت گردی پر یکجہتی کی اپیل بھی کی جائے گی۔+

بھارت کی لیک ہونے والی دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شوپیاں میں متبادل نظام فعال کر دیا گیا ہے، لیک ہونے کی صورت میں متبادل پلان کے طور پر کام کرے گا۔

را کی دستاویز کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے، 1.3 کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے، اس لیے بھارتی پیش قدمی کو 1.2 کلومیٹر تک محدود رکھا جائے گا، ورنہ غیر جانبدار ممالک کی جانب سے ممکنہ مزاحمت یا دباؤ کا سامنا ہو سکتا ہے۔

دستاویز کے مطابق کوڈ INDOPACOM کے ذریعے متبادل لائن TANGO-ECHO کو فعال رکھا جائے گا، بلوچستان میں بی ایل اے اور بی این اے کی سرگرمیوں اور ردعمل میں فرق پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

را کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ کشمیر حملے کے بعد 3 سے 48 گھنٹے کے اندر کارروائی کے لیے ٹائم ونڈوز مقرر کی جائیں گی، بی ایل اے سیلز T-48 پر سوئی اور کوئٹہ میں سرگرمیاں شروع کریں گے۔

را کی دستاویز میں ہدایت کی گئی ہے کہ ہندو ہلاکتوں کو صرف مخصوص غیر ریاستی پلیٹ فارمز تک محدود رکھا جائے گا، اننت ناگ اور کاندرا بل کوریڈور میں سادہ لباس میں ڈینٹرس اسکواڈ تعینات کیا جائے گا، چین کی اقتصادی اہداف جیسے سی پیک اور گوادر پر ابتدائی عمل درامد کے دوران نظر رکھی جائے گی۔

دستاویز میں کہا گیا کہ حتمی فیصلہ ’را‘ کے نکات پر مبنی ہوگا، اگر 21 اپریل 2025 تک کوئی مسئلہ نہیں آتا تو حتمی کمانڈ اینالاگ چینل سے فراہم کی جائے گی، آپریشن کے بعد تمام فیلڈ آپریٹو کے لیے بلیک اسٹیٹس کو قبول کیا جائے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پہلگام واقعہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کی طے اور منظور شدہ کارروائی ہے، کشمیریوں کے خلاف بھارت کی نفرت کھل کر بے نقاب ہو گئی ہے، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا مودی سرکار کا وطیرہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دستاویز ثابت کرتی ہے کہ پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔

جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے۔

ایک نکتہ:

تبصرے کے طور پر نہیں بلکہ ایک خبر کے طور پر، یہ مسئلہ بھی اہم ہے کہ پہلگام  میں سیاحوں پر حملے کے وقت ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نئی دھلی کا مہمان تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha